شہادت ایک عظیم رتبہ اور بہت بڑا
مقام ہے ۔اسے وہی خوش قسمت پاتے ہیں جن کے مقدر میں ہمیشہ کی کامیابی لکھی ہوتی ہے۔
قرآن پاک اور احا دیث مبار کہ میں بارہا شہادت کے فضائل
بیان ہوئے ہیں۔
قران پاک کی سورہ ال عمران میں
اللہ تعالی فرماتا ہے
وَلَا تَحْسَبَنَّ
الَّذِينَ قُتِلُوا فِي سَبِيلِ اللَّهِ أَمْوَاتًا بَلْ أَحْيَاءٌ عِنْدَ
رَبِّهِمْ يُرْزَقُونَ[169]
فَرِحِينَ بِمَا آتَاهُمُ اللَّهُ مِنْ فَضْلِهِ
وَيَسْتَبْشِرُونَ بِالَّذِينَ لَمْ يَلْحَقُوا بِهِمْ مِنْ خَلْفِهِمْ أَلَّا
خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلَا هُمْ يَحْزَنُونَ[170]
يَسْتَبْشِرُونَ بِنِعْمَةٍ مِنَ اللَّهِ وَفَضْلٍ وَأَنَّ
اللَّهَ لَا يُضِيعُ أَجْرَ الْمُؤْمِنِينَ[171]
اور ہر گز نہ سمجھنا ان لوگوں کوجو قتل کیے جاتے ہیں اللہ کی راہ میں(کہ وہ )مردہ
ہیں۔ بلکہ وہ تو زندہ ہیں اپنے رب کے پاس اور ان کو رزق مل رہا ہے (169)
خوش ہیں اس پر جو
اللہ نے ان کو دیا اپنے فضل سےاور وہ خوش ہو رہے ہیں ان لوگوں سے جو (ابھی) نہیں
پہنچے ان کے پاس انکے پچھلوں میں سے یہ کہ(قیامت کے دن)نہ ان پے کوئی خوف ہو گااور
نہ وہ غمناک ہوں گے(170)
وہ
خوش ہورہے ہیں اللہ کے
انعام اور فضل سےاور(یہ)کہ بے شک اللہ مومنوں کا اجر ضائع نہیں کرتا(171)
سورۃال عمران، آیات 169
تا 171