قرآنِ پاک میں انسانی نفس کی تین اقسام کا ذکرآیاہے۔
1۔ نفس امارہ: یہ نفس انسان کو برائیوں پر ابھارتا اور آمادہ کرتا ہے۔اس
کا ذکر قرآن پاک کی سورۃ یوسف آیت نمبر 53 میں آیا ہے۔
وَمَا
أُبَرِّئُ نَفْسِي إِنَّ النَّفْسَ لَأَمَّارَةٌ بِالسُّوءِ إِلَّا مَا رَحِمَ رَبِّي
إِنَّ رَبِّي غَفُورٌ رَحِيمٌ
میں اپنے نفس کی پاکیزگی بیان نہیں کرتا۔ بیشک نفس تو برائی
پر ابھارنے واﻻ ہی ہے، مگر یہ کہ میرا پروردگار ہی اپنا رحم کرے، یقیناً میرا
پالنے واﻻ بڑی بخشش کرنے واﻻ اور بہت مہربانی فرمانے
واﻻ ہے
2۔ نفس لوامہ: یہ نفس انسان کو گناہ اور برائی ہو جانے پر ملامت کرتا ہے۔ ۔ اس کا ذکر قرآن پاک کی سورۃ القیامہ آیت نمبر 2 میں آیا ہے۔
وَلَا
أُقْسِمُ بِالنَّفْسِ اللَّوَّامَةِ
اور قسم کھاتا ہوں اس نفس کی جو ملامت کرنے واﻻ ہو
3۔نفس مطمئنہ: ۔یہ انسان کو اطاعت الہی میں مطمئن رکھتا ہے اور خواہشات کی
کشمش اور گناہوں کے خطرات سے دور رکھتا ہے۔
اس کا ذکر قرآن پاک کی سورۃ الفجر آیت نمبر 27 میں آیا ہے۔
يَا أَيَّتُهَا النَّفْسُ الْمُطْمَئِنَّةُ
اے اطمینان والی روح .
یہ نفس کی اعلی ترین قسم ہے۔ قیامت کے دن اطمینان والی روح سے
کہا جائے گا کہ تو اپنے رب کی طرف لوٹ آ، اس حال میں کہ تو راضی ہے، پسند کی
ہوئی ہے۔ پس میرے ( خاص) بندوں میں داخل ہو جا۔ اور میری جنت میں داخل
ہو جا ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
If you have any question, Let me know.